tag:blogger.com,1999:blog-3319285756647938834.post7803714433975190442..comments2020-03-22T13:19:04.368+01:00Comments on میری سوچ: کتب خانہِ اسکندریہ سے ایک سبقAnonymoushttp://www.blogger.com/profile/05143034778154807211noreply@blogger.comBlogger12125tag:blogger.com,1999:blog-3319285756647938834.post-58519819915413415392020-03-22T13:19:04.368+01:002020-03-22T13:19:04.368+01:00اس کو مصرکی فتح کے وقت مسلمانوں نے نذرآتش کر دیا ا...اس کو مصرکی فتح کے وقت مسلمانوں نے نذرآتش کر دیا اس الزام کی تردید خود مستشرقین مثلاً ایڈورڈ گبن(Gibbon) اور قلپ کے ہٹی(P.K Hitti)وغیرہ نے بھی کی ہے، ان کی تحقیق کے مطابق 47 ق-م جب قیصر نے اسکندریہ کا محاصرہ کیا تو تباہی اس کتب خانہ کا مقدر بن گئی۔ یہ کتب خانہ ظہوراسلام سے 200 سال پہلے مکمل طور پر صفحہ ہستی سے مٹ چکا تھا۔Anonymoushttps://www.blogger.com/profile/14771146316191245850noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-3319285756647938834.post-52004023882228030722013-04-14T11:24:21.314+02:002013-04-14T11:24:21.314+02:00غیر متفق ابو شامل صاحب .
پہلی بات مسلمانوں کے علم...غیر متفق ابو شامل صاحب . <br />پہلی بات مسلمانوں کے علمی زوال کی وجہ خود مسلمان ہے یعنی غزالی اور اسکی قوم کا طاقتور ہونا. <br />. مسلمانوں کے ہاں علم دشمنی غزالیات کی طاقت کے بعد ایمان کا حصہ بن گئی ہے .<br />یہ کہنا سراسر غلط ہے کہ کچھ حملہ اوروں نے آ کر تهذیب تباہ کر دی ، وہ عمارتیں ، اور لا لائبریریاں تو تباہ کر سکتے ہیں مگر علمی تحریک نہیں . اس کو تباہ کرنے کے لیے ایک رد تحریک چاہیے جو کے غزالی کی تھی. تاریخ بتاتی ہے کے ووہی ازم مسلمان سائنسدان، فلسفی مارے گئے ، چھپتے پھرتے تھے مسلمانوں سے . .<br /><br />آج بھی علم دشمنی اور روشنی سے نفرت کی تحریک مسلمانوں کے سب سے پڑھے لکھے لوگ چلا رہے ہیں نہ کہ جہلا . .<br /><br />جہالت کو الزام دینا ہماری مڈل کلاس کا فیشن ہے اور اصل مسلہ سے توجہ ہٹانے کا طریقہ . کیوں یہی اربن مڈل کلاس ہی اسلام کی داعی اور سیاسی اسلام کا آلہ اور القائدہ، جماعت اسلامی ، اخوان الملسموں کی روح رواں ہے احمد وقاصhttp://www.rationalistpakistan.comnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-3319285756647938834.post-30641513422357184692013-04-14T11:15:14.395+02:002013-04-14T11:15:14.395+02:00بلال صاحب نیا نیا ہوں آپ کے بلاگ پر .. مگر جماعت ا...بلال صاحب نیا نیا ہوں آپ کے بلاگ پر .. مگر جماعت اسلامی، اخوان المسلمون ، القائدہ، جھنگوی، مسود اظہر، مولانا جنید جمشید. حافظ سعید ین سمیت مجھے تو اس تحریک احیا اسلام میں کوئی انپڑھ نہیں ملتا .<br />بلکہ یوں لگتا ہے کہ جو جو ہم لوگوں کو تعلم دیتے جا رہے ہیں ہمارا بھٹہ بیٹھتا جا رہا ہے . <br />اس کی کافی وجوہات ہیں . ایک وجہ ہو سکتی ہے تعلیمی نصب . مگر ہم پاکستان کے تعلیمی نصب کو تب مورد الزام ٹھہرا یں جب یہ صرف پاکستان میں ہو رہا ہو . عافیہ صدیقی ایک اور مثال ہے . ایمسٹرڈیم سے جانگیہ میں بم لے جانے والا امپیریل کالج کا گریجویٹ تھا. <br />وقاصhttp://rationalistpakistan.comnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-3319285756647938834.post-16080942567142503402012-01-05T07:21:10.669+01:002012-01-05T07:21:10.669+01:00کبھی فرصت سے اس پر بھی غور فرمائیے گا کہ انتہاء پس...کبھی فرصت سے اس پر بھی غور فرمائیے گا کہ انتہاء پسند فکر کو ایندھن کہاں سے مل رہا ہے؟مکیhttp://makki.urducoder.comnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-3319285756647938834.post-52322321426308469362012-01-04T19:12:20.750+01:002012-01-04T19:12:20.750+01:00مذہبی انتہاء پسندی دراصل شعور اور علم ناپید ہونے ک...مذہبی انتہاء پسندی دراصل شعور اور علم ناپید ہونے کی وجہ سے ہے، یہ مسئلہ نہیں مسئلہ کی پیداوار ہے۔ اگر ہمیں مذہبی انتہاء پسندی ختم کرنی ہے تو لوگوں کو شعور دینا ہوگاانہیں یہ سمجھانا ہوگا کہ انہیں ہرطرح کی رائے کا احترام کرنا چاہیئے۔ اگر ہم انتہا پسندی کو اصل مسئلہ سمجھیں گے تو اس کا حل ہماری نظری میں انتہا پسندوں کو ختم کرنا ہوگا جو کہ اصل حل نہیں ہے۔Anonymoushttps://www.blogger.com/profile/05143034778154807211noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-3319285756647938834.post-5987008640008888412012-01-04T10:45:53.719+01:002012-01-04T10:45:53.719+01:00لیکن بلال میاں! ہمارے ہاں کا نام نہاد دانشور طبقہ ...لیکن بلال میاں! ہمارے ہاں کا نام نہاد دانشور طبقہ مذہبی انتہا پسندی کو پاکستان میں وقت کا سب سے بڑا مسئلہ کر کے پیش کر رہا ہے۔ <br /><br />باقی آپ کی باتوں سے میں متفق ہوں لیکن کیونکہ یہ باتیں ایسے وقت کی جا رہی ہیں جب ہمارے ہاں کا آزاد خیال طبقہ اس کا ڈھنڈورا پیٹ رہا ہے اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ ایسی بات کہہ کر اِس وقت ان کی پیٹھ نہیں ٹھونکنی چاہیے۔ اصل مسئلے کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے یعنی قوم کو شعور و آگہی دینے اور ان کی تعلیم و تربیت کی جس کی جانب کوئی توجہ نہیں دے رہا۔ابوشاملhttp://www.abushamil.comnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-3319285756647938834.post-47430349310821486592012-01-03T16:59:15.429+01:002012-01-03T16:59:15.429+01:00میرے خیال میں مذہبی انتہائی اصل کیا نقل مسئلہ بھی ...میرے خیال میں مذہبی انتہائی اصل کیا نقل مسئلہ بھی نہیں ہے،اصل مسئلہ علم و شعور کی کمی ہے جس سے آپ بھی متفق ہیں، لیکن سوال یہ اٹھتا ہے کو کونسا علم اور کونسا شعور، علم و شعور کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہے کہ کمپیوٹر پروگرامنگ سیکھ کر، ایم بی اے کرکے یا انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کرکے اچھی ملازمت حاصل کرلی جائے، اور ہم اپنے گرد ہونے بیوقوفی پر آںکھیں بند کرلیں، سوچ اور نظریات کی بلا سینسر شپ ترویج پر سمجھوتا کرلیں۔ ہمیں بحیثتِ مجموعی قوم ایسے شعور کی ضرورت ہے جو ہمیں تنقیدی سوچ، اور خود تصحیح کی طاقت دے۔Anonymoushttps://www.blogger.com/profile/05143034778154807211noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-3319285756647938834.post-40497596874693883292012-01-03T16:56:21.465+01:002012-01-03T16:56:21.465+01:00بہت شکریہ محمد وارث صاحب، آپ جیسے ادب کے مداح کی ج...بہت شکریہ محمد وارث صاحب، آپ جیسے ادب کے مداح کی جانب سے تعریفی کلمات کی میری لئے بہت اہمیت ہے۔Anonymoushttps://www.blogger.com/profile/05143034778154807211noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-3319285756647938834.post-50834230893024355082012-01-03T07:47:38.276+01:002012-01-03T07:47:38.276+01:00بلاگنگ کی دنیا میں خوش آمدید محترم۔ بہت خوبصورت او...بلاگنگ کی دنیا میں خوش آمدید محترم۔ بہت خوبصورت اور معلوماتی تحریر ہے یہ۔ امید ہے لکھتے رہیں گے۔<br /><br />والسلاممحمد وارثhttps://www.blogger.com/profile/14571340352166780010noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-3319285756647938834.post-58240721859628401442012-01-03T07:34:13.983+01:002012-01-03T07:34:13.983+01:00مسلمانوں کے زوال کی وجوہات میں سب سے بڑی وجہ ان کے...مسلمانوں کے زوال کی وجوہات میں سب سے بڑی وجہ ان کے علم کی تباہی تھی۔ گو کہ سقوط بغداد ہی کافی تھا لیکن سقوط غرنامہ نے مسلمانوں کی علمی برتری کا خاتمہ کر دیا۔ یہی برتری پھر مغرب کو ملی جس نے مسلمانوں سے یہ سبق سیکھا کہ نئی تہذیب و تمدن کو محفوظ رکھنے کے لیے اچھے دفاع کی بھی ضرورت ہے اور جیسا مسلمانوں کے ساتھ ہوا ایسا ہمارے ساتھ نہیں ہونا چاہیے۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے نئی تہذیب کی بنیاد رکھنے کے ساتھ ساتھ اس کو بچانے کے لیے دفاع پر بھی زور دیا اور آج وہ اس حکمت عملی کے باعث کامیاب ہیں۔ <br />عرض کرتا چلوں کہ جدید دور میں مسلمانوں کا مسئلہ محض مذہبی انتہا پسندی نہیں ہے۔ مسلمانوں کا اصل مسئلہ تعلیم و شعور کی کمی اور اخلاقی زوال ہے۔ اس جانب زور دینے کی ضرورت ہے، بجائے اس کے کہ مذہب کو رگڑ کر مسلمانوں کو مسلمانیت ہی سے نکال دیا جائے۔ کہ بعد میں وہ کچھ بھی بن جائیں لیکن مسلمان نہیں رہیں گے۔ابوشاملhttp://www.abushamil.comnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-3319285756647938834.post-796563659770375102012-01-03T00:18:39.098+01:002012-01-03T00:18:39.098+01:00میرا اپنا خیال تھا کہ جس طرح عیسائیت نے یورپ بھر م...میرا اپنا خیال تھا کہ جس طرح عیسائیت نے یورپ بھر میں سائنسی تحقیق اور آزاد سوچ کی نفی کی اور عیسائیت نظریات کے مخالف کسی سوچ کو برداشت نہیں کیا گیا۔اسی طرح انہوں نے مصر میں بھی عیسائی نظریات کو چلنج کرنے والی معلومات کو شیطانیت خیال کرکے تباہ کیا ہوگا۔ لیکن اس سے فرق نہیں پڑتا میرا نکتہ دراصل یہ ہے کہ مذہب کے نام پر سوچ کو یرغمال نہیں بننا چاہیئے خواہ وہ مذہب اسلام ہو یا عیسائیت۔Anonymoushttps://www.blogger.com/profile/05143034778154807211noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-3319285756647938834.post-50252225240216125752012-01-02T06:56:25.379+01:002012-01-02T06:56:25.379+01:00نوٹ سے اوپری پیراگراف سے کلی طور پر آپ سے متفق ہوں...نوٹ سے اوپری پیراگراف سے کلی طور پر آپ سے متفق ہوں، جہاں تک آپ کے نوٹ کی بات ہے تو میرا خیال ہے جب مجرم خود جرم کا اعتراف کر رہا ہو تو پھر کوئی شک باقی نہیں رہتا، پہلی بات تو یہ ہے کہ کتب خانے کی تباہی اگرچہ عمرو بن العاص کے ہاتھوں ہی ہوئی تھی تاہم اس کا حکم اس وقت کے خلیفہ حضرت عمر نے دیا تھا، نوٹ میں جو بیان آپ عمرو بن العاص سے منسوب کر رہے ہیں وہ دراصل عمر کا ہے، عرب مؤرخین اس واقعے کو بڑی صراحت سے نقل کرتے ہیں، میں آپ کو اسلامی حوالے بتا دیتا ہوں خود تصدیق کر لیجیے:<br /><br />1- المواعظ والاعتبار فی ذکر الخطط والآثار - المقریزی - جلد 1 صفحہ 159<br />2- الفہرست - ابن الندیم - صفحہ 334<br />3- کشف الظنون عن اسامی الکتب والفنون - مصطفی بن عبد اللہ - جلد 1 صفحہ 446<br />4- تاریخ ابن خلدون - جلد 1 صفحہ 32<br />5- تاریخ التمدن الاسلامی - جرجی زیدان - جلد 3 صفحہ 42<br />6- مختصر الدول - ابو الفرج المالطی - صفحہ 180مکیhttp://makki.urducoder.comnoreply@blogger.com