Saturday 18 February 2012

امریکی بل آف رائٹس


بل آف رائٹس دراصل امریکی آئین میں کی گئی پہلی دس ترامیم کے مجموعے کو کہتے ہیں،ان ترامیم کو امریکی آئین میں خاص اہمیت حاصل ہے، یہ ترامیم عوام کے ان حقوق کو بیان کرتیں ہیں جوکہ حکومت کسی صورت افراد سے چھین نہیں سکتی ۔ سن سترہ سو ستاسی پہلی آئین سازی کے بعدکچھ قانون سازوں نے محسوس کیا کہ آئین میں افراد کے ذاتی حقوق کی حفاظت کے لئے ایک حقوق نامہ ہونا چاہیئے کیونکہ موجودہ آئین یہ تو بتاتا ہے کہ حکومت کی کیا ذمہ داریاں ہیں لیکن یہ نہیں بتا تا کہ حکومت عوام کے خلاف کیا اقدامات نہیں کرسکتی، یہ قانون ساز نہیں چاہتے تھے کے شاہِ برطانیہ سے آزادی حاصل کر نے کہ بعد شخصی آزادی کو ایک قوی مرکزی حکومت کے ہاتھوں میں دے دی جائے، اسی لئے اس وقت کی کل تیرہ ریاستوں میں سے اکثر نے آئین پر دستخط کرنے سے انکار کردیا لیکن بعد میں آئین میں ترامیم کے وعدے پر دستخط کردیئے۔پہلے امریکی ایوانِ نمائندہ گان کو آئین میں ترامیم کا کام سونپا گیا جو کہ ایک مشکل کام تھا کیونکہ تمام ریاستوں نے مجموعی طور پر دوسو تجاویز ایوانِ نمائندہ گان کو دیں تھیں جن میں سے انیس کو قائدِ ایوان جیمز میڈیسن نےایون میں منظوری کے لئے پیش کیا جس میں سے صرف بارہ ہی منتخب ہوپائیں جبکہ ان میں سے بھی دو کو سینٹ میں رد کردیا گیااس طرح پندرہ دسمبر سترہ سو اکانوے کو یہ دس ترامیم امریکی آئین کا حصہ بنیں۔

 حقوق نامہ

پہلی ترمیم۔ کانگریس کوئی ایسی قانون سازی نہیں کرے، جس کے ذریعے{ریاست میں } مذہب کا نفاذ کیا جائے، یا اسکی آزادانہ پیروی پر پابندی عائد کی جائے۔اسی طرح؛ آزادیِ اظہار، یا آزادیِ طباعت، یا عوام کا حقِ پرامن اجتماع، اور شکایات کے ازالے کے لئے حکومت سے درخواست کے حق کو محدود نہیں کیا جائے۔

 دوسری ترمیم۔ ایک اچھی منظم ملیشیا، چونکہ ایک آزاد ریاست کے تحفظ کے لئے ضروری ہے، {اس لئے} عوام کے ہتھیار رکھنے کے حق کی خلاف ورزی نہیں کی جائے۔

تیسری ترمیم۔کوئی سپاہی ، زمانہِ امن میں کسی گھر کو بناء مالک کی رضامندی کہ استعمال نہیں کرے ، نہ ہی زمانہِ جنگ میں مگر اس طریقے سے جو قانون میں تجویز کیا گیا ہو۔

 چوتھی ترمیم۔عوام کے اس حق کہ انکی جان ، گھر ، دستاویز ات اور مال و اسباب کو بناء معقول وجہ کے تلاشی اور ضبطی سے تحفظ حاصل ہو، کی خلاف ورزی نہیں کی جائے۔کوئی وارنٹ جاری نہیں کیا جائے گا مگر معقول دلائل پر ، حلف اور توثیق کے سہارے ، اور تلاشی کی جگہ، مطلوب شخص اور قابلِ ضبطی شے کی خصوصی وضاحت کے ساتھ ۔

پانچویں ترمیم۔کسی شخص کو قابلِ سزائے موت ،یا کسی اور سنگین جرم کا ملزم تصور نہیں کیا جائیگا تاوقتیکہ ایک بڑی جیوری کی جانب سے باقاعدہ فرد جرم عائد کی جائے یا رائے دی جائے۔، ماسوائے ان مقدمات کہ جو بری یا بحری افواج میں سامنے آئیں، یا ملیشیا میں ، جبکہ وہ زمانہ جنگ یا عوامی مشکلات کے دوران خدمات میں مصروف ہوں۔ کسی شخص پر ایک ہی الزام کے تحت دوبار{ مقدمہ چلاکر} اسکی جان و مال کو خطرے میں نہیں ڈالا جائے ؛ ناہی کسی فوجداری مقدمے میں {ملزم کو} خود اپنے خلاف گواہ بننے پر مجبور کیا جائے گا ؛ بغیر مناسب قانونی چارہ جوئی کے زندگی، آزادی یا ملکیت سے محروم نہیں کیا جائے ؛ نجی ملکیت کو عوامی استعمال کے لئے بناء زرِ تلافی حاصل نہیں کیا جائے۔

چھٹی ترمیم۔ فوجداری مقدمات میں استغاثہ کی کاروائی کے دوران ملزم کو ایک تیز اور کھلی سماعت کا حق حاصل ہوگا، غیر جانبدار جیوری کی جانب سے ،اسی ریاست اور ضلع میں جہاں جرم ہوا تھا، جہاں ضلع پہلے ہی سے قانونی طور پر اس امر کو یقینی بنائے گا کہ؛ {ملزم کو}، الزامات کی نوعیت اور وجوہات سے آگاہ کیا جائے، اسکو مخالف گواہوں کا سامنا کرنے کا موقع دیا جائے، اپنے حق میں گواہیاں حاصل کرنےکے لئے ضروری کاروائی کرنے دی جائے، اور اپنے دفاع کے لئے وکیل کرنے دیا جائے۔

ساتویں ترمیم۔دیوانی مقدمات میں، جہاں رقوم متنازع ہوں ان میں بیس ڈالر کا اضافہ کیا جائے، جیوری کے ذریعے مقدمے کی سماعت کے حق کو محفوظ رکھا جائے، ایسی حقیقتیں جن پر جیوری نے بات نہ کی ہو، کو دیوانی قوانین کے مطابق ریاستہائے متحدہ کی کسی بھی عدالت میں دوبارہ جانچا جائے۔

آٹھویں ترمیم۔ضرورت سےذیادہ زرِ ضمانت طلب نہ کیا جائے؛ ضرورت سے ذیادہ جرمانے عائد نہ کیے جائیں؛ ظالمانہ اور غیر معمولی سزائیں نہ دی جائیں۔

نوویں ترمیم۔ مخصوص حقوق کا آئین میں اندراج سے یہ مطلب اخذ نہ کیا جائے کہ عوام کی دیگر{حقوق نامےسے ماوراء} حقوق سے انکار یا انہیں کم کیا جاسکتاہے۔

دسویں ترمیم۔ وہ اختیارات جو آئین کے ذریعے ریاستہائے متحدہ کو تفویض نہیں کیے گئے، اور نا ہی اس {آئین }کےذریعے ریاستوں کے لئے ممنوعہ قرار دیئے گئے ہیں ، بالترتیب ریاستوں اور عوام کے پاس محفوظ ہیں۔

نوٹ۔ یہ ترجمہ میں نے فیصل سعید المطار کے بلاگ کے لئے کیا تھا جہاں امریکی حقوق نامہ اٹھارہ زبانوں میں موجود ہے۔ 

No comments:

Post a Comment